ابر گہر بار: ان نقص ہائے رنگ رنگ ميں سے ايک جو غالب كے فكر و فن كا آئينه دار ہوتے ادبيات مشرق كا ايک منفرد شاہكار بھى ہےرائٹرس بيورو،, 1969 - 146 pages |
Common terms and phrases
ابر اپنی اپنے اردو اس سے اس طرح اس کا اس کی اس کے اس لئے اس میں اسی اسے اک اگر ان انسان اور اس ایسی ایک با بات بن بیان بے به بھی پر پیدا پیش په پھر تا تک تمام تو تها تھا تھی تھے جاتا جائے جب جس جس سے جن جو جہاں جیسے حق خدا خرد خود خیال در دل دم دو دور دیا دے رنگ زیادہ ساقی سب سخن سر سے شاعر غالب کے غزل غم فارسی فکر فن کچھ کر کرتا کرنے کرے کسی کلام کو کوئی کہ کہاں کی طرف کیا کے ساتھ کے لئے گیا گئی لیکن لے مثنوی مری مگر موج میں بھی مے نامه نظر نظم نہ نہیں نے نه وہ وه ہی ہیں ہے ھو ھوں ھوئے ھی ھیں ھے ھے اور یا یعنی یہ یہاں یه هر هم هو هوا هی هیں هے ـ هے که