Dīvār o dar ke darmiyān̲Rājasthān Urdū Akādmī, 1994 - 288 pages |
Common terms and phrases
اب اپنا اپنی اپنے اس کا اس کی اس کے اسی ان اور ایک آتے آج آنکھوں آئے بن بہت بے بھر بھی پاس پر پل پہ پھر پھول تجھ تک تم تو تیری تیرے تھا تھی تھے جانا جاں جائے جب جس جو جیسے چپ چل خواب خود خوشبو دل دل میں دن دو دے رات رنگ روشن روشنی رہا ہوں رہا ہے رہے زندگی سا سامنے سب سر سفر سی شام شہر طرف غم فضا کب کبھی کچھ کر کس کسی کو کون ہے کوئی کہ کہا کہاں کہیں کی کی طرح کیا کیوں کے لیے کھو گا گی گیا اک شخص گیا ہے گئے گے گھر لیکن لے مجھ سے مجھے مخمور مری مرے مگر منظر موسم میرا میری میرے میں میں نے نا نام نظر نظم نہ نہیں نے وہ ہر ہم ہو ہوا ہوئی ہوئے ہی ہیں ہے تو ہے کہ یا یوں یہ