ماه تمام: کلیات |
Common terms and phrases
اب ابھی اپنی اپنے اس اس کے اک اگر ان اور ایسا ایسی ایک آپ آج آنکھ آنکھوں آیا آئی آئے بات بار بارش بدن بس بن بہت بے بھر بھی پر پہ پہلے پھر پھول تجھ تری ترے تک تم تن تو تیری تیرے تھا تھی تھے جاں جائے جب جس جو جیسے چاند خواب خود خوشبو دل دن دیا دیکھ دیکھا دے رات رنگ روشنی رہا ہے رہی رہے زندگی سارے سب سر سفر سے شام شب شہر عمر کا کب کبھی کچھ کر کس کسی کو کون کوئی کہاں کہیں کی طرح کیا کیسے کے کے ساتھ کے لئے گا گل گی گیا گئی گئے گے گھر لیکن لیے لے مجھ کو مجھے مری مرے مگر موسم میرا میری میرے میں ہے نام نظر نہ نہیں نے وقت وہ ہاتھ ہر ہم ہو ہوا ہونے ہوں ہوئی ہوئے ہی ہیں ہے اور ہے کہ یا یاد یہ